حکومت نے آج تسلیم کیا کہ صحافیوں کے ساتھ تشدد کے واقعات بڑھ ر ہے ہیں
لیکن ملک میں اس طرح کے جرائم سے نمٹنے کے لئے کافی نظم ہے لہذا صحافیوں یا
دیگر کسی پیشے سے وابستہ لوگوں کی حفاظت کے لئے الگ قانون بنانے کی ضرورت
نہیں ہے۔وزیر داخلہ ہنس راج
اهير نے لوک سبھا میں ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ
صحافیوں پر ہونے والے حملوں کے اعداد و شمار پہلے نہیں رکھا جاتا تھا لیکن
ان کی حکومت نے 2014 سے اس طرح کے اعداد و شمار رکھنے کا کام شروع کیا۔ان اعداد و شمار سے واضح ہے کہ ملک میں صحافیوں پر حملے ہو رہے ہیں۔